Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5

Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5

” کیا یہاں پر کوئی پارک کا ایریا نہیں”
امرحہ نے ڈرائیو سے پوچھا
” جی ہے “
” پھر آپ ہم دونوں کو وہاں پر لے جائے بس آدھا گھنٹا انجوائے کرے گے آپ گھر پر بتا دیں “
ہاشم نے جلدی سے امرحہ کی گود سے سر اٹھا کر بیٹھتے اسکو حیرانی کے تاثرات سے دیکھا
” کیا سچ مچ ہم پارک جائے گے “
ہاشم کو دیکھتے امرحہ نے ہاں میں سر کو جنجش دی
” واؤ امرحہ جی بہت مزا آئے گا “
آنکھو سے حیال لاتے وہ بہت خوش نظر آ رہا تھا اور امرحہ اسکو دیکھ
پانچ منٹ بعد گاڑی نارمل پارک کے باہر روکی امرحہ باہر نکلی تبھی ہاشم بھی
” کچھ دیر انجوائے کرے گے آپ یہی پر رہے “
ملازم کو زرا سخت انداز میں کہتی وہ ہاشم کا ہاتھ پکڑتی اس پارک میں اینٹر ہوئی کافی جھولے تھے ہاشم نے تو اسکا ہاتھ چھوڑا اور جھولے لینے کو بھاگا امرحہ کو اب سکون ملا تھا اب عزالہ اترا تھا دل سے ہاشم کی بکس پھاڑنے کا
” وہ خود بینچ پر جا کر بیٹھتی ہاشم کو انجوائے کرتے دیکھ رہی تھی پانچ منٹ بعد وہ تھک کر بس کرتا واپس امرحہ کے پاس آیا
” آپ بھی چلے نا “
ہاتھ پکڑتے وہ خوشی سے بولا
” میں کوئی بارہ سال کی لڑکی نہیں ہو تم سے پورے چھ سال بڑی ہو مجھے نہیں لینے جھولے تم انجوائے کرو بس “
ہاشم کو زرا عجیب لگا اسکا عمر کا حساب کرنا
” مزاق کر رہی ہو اب منہ مت بنا لینا میرے برگر “
اسکی اداسی سمجھتی وہ اٹھی وہ دونوں انجوائے کرنے لگے کافی جھولے لے کر وہ تھک گے امرحہ اور وہ دونوں اب پارک کی گھاس پر لیٹے تھے
” امرحہ جی جب میں بڑا ہو جاؤ گا تب بھی آپ سے چھ سال چھوٹا رہو گا کیا؟!؟”
جلدی سے اٹھ کر بیٹھتے اسنے لیٹی امرحہ سے پوچھا
” اہمم۔ رہو گے تو تم مجھ سے ہمیشہ چھوٹے ہی میرے برگر زیادہ مت سوچا کرو اب جاؤ پانی لا کر دو مجھے بہت پیاس لگی ہے “
اٹھ کر بیٹھتی امرحہ نے ہاشم کے سر پر ہاتھ رکھتے بڑوں جیسے انداز میں سمجھایا
” اوکے امرحہ جی “
جلدی سے اٹھتا وہ اپنے یونیفارم سے ہاتھ جھاڑتے صاف کرتا کار کے پاس آیا بوتل لینے کے وہ ابھی واپس ہی آنے والا تھا جب کسی کی سائکل سے ہٹ ہوتے ہوتے بچا مگر بے ساختہ وہ نیچے جا گرا تھا امرحہ نے یہ سب دیکھتے بھاگتے اسکے پاس آتے سائکل والے ینگ لڑکے کو غصے سے جاتے دیکھا
” Are you blind and ignorant ? “
( کیا اندھے ہو جاہل ? )
امرحہ نے کوئی لخاظ نا کیے غصے سے انچی آواز میں بولا سائکل بوائے نے سائکل روک دی اور پیچھے مڑ کر ان دونوں کو دیکھا امرحہ شدید غصے سے اسکو دیکھ رہی تھی وہ سائکل بوائے چلتے اسکے پاس آیا ملازم نے یہ سب دیکھا تو کچھ بولنا چاہا مگر امرحہ نے منع کر دیا وہ خود اسکو سبق دینا چاہتی تھی
” This boy is blind “
( یہ لڑکا اندھا ہے سمجھ آیا)
آنکھیں چھوٹی کرتا وہ ہاشم کو دیکھتے امرحہ کو جواب دیتا ہے ہاشم نے اپنی کھنی کو دیکھا جہاں پر سے خراشیں آئی تھی کیونکہ وہ کار کے پاس گرا تھا جہاں پر نیچے ٹائلز لگی تھی امرحہ نے ہاشم کو وہی پر چھوڑا اور اسکے پاس کھڑی ہوئی وہ کیسے اسکے برگر کو یہ کہہ سکتا تھا
” Stop your nonsense “
( اپنی بکواس بند کرو )
اس بار لڑکے نے اپنی مٹھیاں بنائی امرحہ نے ایک نظر اسکی ڈریسنگ کو دیکھا تھا جو کافی یونیک تھی مگر اسکو کوئی فرق نہیں پڑتا تھا ان سب سے سوائے ہاشم کو لے کر
” I am Pakistani girl you will break your face if you say something to Hashim “
( میں پاکستانی لڑکی ہوں تمہارا منہ توڑ دو گی اگر ہاشم کو کچھ کہا )
لڑکے نے دانت پیستے سب برداشت کیا تھا امرحہ واپس ہاشم کے پاس آئی
” تم ٹھیک ہو دیکھاؤ مجھے کہاں پر لگی ہے “
ہاشم کا بازوؤں دیکھتی اسنے پانی کی بوتل سے اسکی کھنی کو صاف کیا تاکہ مٹی تو اتر جائے ہاشم اسکو دیکھ رہا تھا کیسے وہ اس لڑکے کو سنا کر آئی تھی اور اب نظر خیال کر رہی تھی
” چلیں “
کار کا دروازہ کھولتی وہ ہاشم کو اندر بیٹھاتی خود اندر بیٹھی جبکہ وہ لڑکا ابھی تک اسکو عجیب ہی انداز میں دیکھ رہا تھا
کار وہاں سے چلی گئی لڑکے نے اپنی سائکل کو دیکھا اور پاؤ سے ہٹ کرتے دور گرا دی
R k novels
🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764
” ماضی “
” کتنے آرام سے سوتی ہے دھمکیاں دے کر “
فائزہ کے ہاتھ کو تھام کر اسنے لبوں سے چوما فائزہ نے آنکھیں کھولی تو جاوید کی نظرو کا عکس اس طرح محسوس ہوا جیسے کسی صحرا میں تپش دیتی ہوا
” کیا مسئلہ ہے ہاتھ چھوڑو “
دوسری سائڈ کو کھسکتے وہ سپاٹ لہجے میں بولی
” چھوڑ بھی دے گے پہلے اچھے سے تھام تو لے”
وہ آگے کو بڑھا تو فائزہ زیادہ ہی دوری بناتی نیچھے جا گری
” آہ “
درد سے آہ بھرتی وہ آنکھیں بند کرتی ہے جاوید کی تو ہنسی نہیں تھم رہی تھی مگر پھر درد کا لخاظ کرتے وہ خود اسکے پاس جاتا ہے
” ویسے مجھے تو بلا کی دھمکیاں دیتی ہو اور اپنا حال دیکھ لو “
جاوید نے نیچھے بیٹھ کر ہاتھ آگے بڑھایا تو فائزہ کی پیشانی پر بل پڑے
” بڑا کہہ رہے تھے اچھے سے تھاموں گا جب گری تھی تب کہاں پر بھاگے تھے ایک نمبر کے فراڈی “
خود ہی اٹھتے وہ بیڈ پر بیٹھتی ہے جاوید بھی اٹھ کھڑا ہوا
” میں سوچ رہا ہو کہ کہیں گھومنے چلے”
” بڑا آیا گھمانے والا میرا تو سر گھماتا ہے یہ اور گھمانے کی باتیں کرتا ہے “
منہ میں بڑبڑاتی وہ اٹھ کر باتھ میں گھس گئی جاوید دیکھتا رہا اسکو اور کچھ نا بولا
**************
وہ مسلسل باکسنگ کر رہا تھا اتنے پنچ دے مارے کہ ہاتھوں سے خون رسنے لگا ایک لاسٹ پنچ مارا تھا اسنے ماتھے پر پسینہ شرابور تھا بال گیلے ہو چکے تھے اسنے تولیے سے خشک کیے اور پانی کی بوتل سے پانی کو پیا
” کیوں پاگل بن رہے ہو تم میں نے کبھی تم سے پیار نہیں کیا جاوید میرے شوہر ہے میں صرف ان سے محبت کرتی ہو ایک بیوی اپنے شوہر سے محبت کی طلبگار ہوتی ہے میں نے کبھی تمہیں اس نظر سے دیکھا ہی نہیں”
بوتل کو صوفے پر گراتے وہ روم سے باہر نکلا مگر تبھی ٹکراؤ فیزا سے ہوا جو بھاگی بھاگی آ رہی تھی اور جمشید سے جا لگی جبکہ سر سینے سے ٹکرایا تھا
” سو۔ سوری۔ “
اپنی گلاسز کو ٹھیک پوزیشن میں کرتی وہ سر اٹھا کر کہتی ہے جمشید نے آنکھیں چھوٹی کر اسکو دیکھا اور قدم آگے بڑھائے
” یہاں پر کیا کر رہی ہو یہ کمرہ میرے کمرے کے اندر اتا ہے جہاں پر صرف میں جم کرتا ہوں پھر اس کمرے میں تمہارا کیا کام “
وہ کیا جواب دیتی جب نظر جمشید کے ہاتھ پر گئی جہاں سے خون رس رہا تھا
” ہائے اللہ جی اتنا خون “
فوراً سے جمشید کے ہاتھ کو پکڑتی وہ بولی جمشید اسکی حرکت پر بس دیکھتا رہا
” کیا آپ کو نہیں پتا اللہ جان کے پاس جب جانا ہے تب جواب دہ ہونا پڑے گا اور سب سے پہلے آپکا یہ ہاتھ آپکے خلاف گواہی دے گا کہ کتنا درد دیا تھا اس جمشید دورانی نے “
دل پر ظبط رکھتی وہ پھر سے بھک گئی تھی جمشید سے کی جانے والی محبت میں
” کیا بکواس ہے یہ “
فوراً سے ہاتھ پیچھے کھینچتے وہ کمرے سے باہر نکلنا چاہتا تھا مگر صحیح سے چلنے بھی نہیں ہو رہا تھا
” میرا لنگڑا ہیرو “
منہ پر ہاتھ رکھتی وہ ہنسی تھی خود کلامی کر جمشید نے اسکی مین مین سن لی تھی
” کیا کہا ہے تم نے ابھی “
اسی وقت قدموں نے رخ واپس کو کیا
” کک کچھ بھی تو نہیں میں اب چلتی ہو شاید یہ جگہ فضول ہے مجھے تو لگا کہ آپی کا کمرہ ہوگا “
وہ اس انداز میں بولی کہ سچ مچ کی غلطی سے آ گئی ہو اس کمرے میں جبکہ وہ خود آئی تھی یہاں پر صرف جمشید کو دیکھنے اور اسکے باہر جانے سے پہلے ہی چلی گئی
” کیا یہ کمرہ فضول ہے ؟!؟”
ایک نظر کمرے کو دیکھتا وہ خود سے سوال کرتا ہے
” بلکل بھی نہیں یہ جمشید دورانی کی پسند ہے”
آنا سے کہتے وہ تولیے کو بیڈ پر گراتے باہر نکلا
سب ڈائنگ ٹیبل پر ناشتہ کر رہے تھے سعدیہ بی کی کرسی مین میں تھی وہاں پر سبھی موجود تھے مگر ایک جمشید نہیں
” جمشید ہمارے ساتھ کھانا کھاؤ ادھر آکر”
سعدیہ بی نے جمشید کو ہال سے باہر جاتے دیکھا تو تڑپ کر بولی
” آپ سب انجوائے کرے مجھے انجوائے نہیں کرنا “
سب کو نظر انداز کرتا وہ باہر نکل گیا جبکہ فیزا کی بائٹ وہی کی وہی روک گئی تھی
” کیوں ہے آپ ایسے “
اسنے بائٹ کو واپس پلیٹ میں رکھا جبکہ یہ لفظ دل میں ادا ہوئے تھے
” بلکے ساری فیملی ایک ساتھ بیٹھی ہے تو کیوں نا میں بھی شامل ہو جاؤ”
دماغ میں آتے خیال زبان پر آئے تھے اسنے جلدی سے رخ کھانے کے میز کی طرف کیا اور فیزا کی ساتھ والی کرسی پر جا بیٹھا
” پلیزز فیزا وہ پاس کر دو “
فیزا کی تو انگلیاں جمی جب اسنے جمشید کو اپنے پاس بیٹھے دیکھا اور اوپر سے یہ حکم
” ج۔ جی “وہ پاس۔ کر دو “
جی لفظ فیزا کا تو باقی جمشید نے کہے جلدی سے باؤل پکڑتی اسنے حالت گھبرائی سی کی
” مما میں نے ناشتہ کر لیا “
تابش بی کو کہتی وہ جھٹ سے اٹھی اور بھاگ کر اوپر چلی گئی جمشید دیکھتا رہ گیا کہ باؤل پکڑانے پر وہ بھاگ گئی ہے
” ہہہ “
منہ میں گنگناتے اسنے یک طرفہ لب خوش کیے
سب حیران تھے کہ وہ کیسے رات بھر میں یہ رویہ بنا چکا تھا اور اب کیسے بدل گیا تھا اسنے ایک نظر تک کسی کو نا دیکھا ناشتہ جسٹ ٹیسٹ کیا تھا اور اٹھ کر باہر چلا گیا نجانے وہ اب کیا کرنا چاہتا تھا جو اتنی خاموشی رکھی اسنے
🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764
آج سنڈے تھا اس لیے وہ پورا دن فری رہے ہاشم نے کافی ٹائم اماں سائیں کے ساتھ گزارا امرحہ نے منع کیا تھا پارک میں جانے والی بات بتانے سے اور پھر ہاشم تو ہر بات مانتا تھا پھر کیسے بتاتا
” مما میں پولو کھیلنے جا رہا ہوں کیا میں ان کو بھی ساتھ لے جاؤ “
ہاشم نے سر جھکائے اخترام سے پوچھا مگر انداز بات منوانے والا تھا اماں سائیں سمجھ گئی تھی اسکی بات کو
” لے جاؤ مگر شام چار سے پہلے واپس آنا ابھی ایک گھنٹا ہے اوکے ڈیئر ہاشم “
وہ بغیر کوئی جواب دیئے وہاں سے بھاگا اپنے کمرے میں آیا اسنے نوٹ کیا تھا امرحہ وہاں پر نہیں تھی وہ سیدھا باہر کو آیا مگر وہاں پر بھی نہیں تھی اسنے ملازمہ سے پوچھا تو پتا چلا کہ وہ باہر گارڈن میں ہے ہاشم کچھ سوچتا مسکرایا اور بھاگ کر اپنے گھوڑوں کا اصطبل اپنی پسند کے گھوڑے کو باہر نکلواتے وہ اسکی رسی کو پکڑتا باہر آیا
واپس گارڈن میں آتے امرحہ کے پاس آیا جو بکس میں سر دے کر پڑھ رہی تھی
” یہ دیکھے امرحہ جی “
امرحہ نے سر اٹھا کر دیکھا تو گھوڑا پورا سیاہ نظر آیا لگتا تو وہ بھی ہاشم کے ساتھ بچا ہی تھا مگر امرحہ کو دیکھ بڑی ہنسی آئی
” اب کیا تم اس پر جھولے لو گے ہاشم “
بک کو سائڈ پر رکھتی وہ ہنسنے لگی ہاشم چپ ہوا
” مر گے اوئے ہاشم پلیزز تم چھوٹے ہو چھوٹوں جیسے شوق رکھو یہ گھوڑا ہاہاہ “
وہ پیٹ پر ہاتھ رکھتی مسلسل ہنس رہی تھی ہاشم نے گھوڑے کی رسی چھوڑی امرحہ نے دیکھتے پل بھر میں ہنسی کنٹرول کی
” ہاشم۔ یہ کیا کیا ہے۔ “
گھوڑے کو اپنی طرف آتے دیکھ
وہ بھاگ کر اسکے پیچھے کھڑی ہوئی ہاشم زرا سائڈ ہوا تو اسنے پیچھے سے شرٹ پکڑ کر اسکو سامنے ہی رکھا
” اب کیوں ڈر رہی ہے یہ گھوڑا میرا فیورٹ ہے میں ابھی اس پر گھڑ سواری نہیں کرتا مگر جب بڑا ہو جاؤ گا پھر کرو گا کیونکہ مما نے ابھی منع کیا ہے “
گھورے کو واپس جاتے دیکھ امرحہ ہاشم سے دور ہوئی جو اسکے پیچھے بلی بن کھڑی تھی
” میں کیا کرو “
ماتھے پر ہاتھ رکھتی وہ افسوس سے بولی
” بس پیار “
ہاشم نے مسکراتے جواب دیا امرحہ اسکے فوراََ دیئے جانے والے جواب اور الفاظ پر چپ سی ہوئی
” شام کا کھانا سیٹ ہے ٹیبل پر “
دونوں کی نظر تب ہٹی جب سکینہ بی کی آواز سنائی دی
” خالہ جان کے ساتھ “”۔ “۔ وہ سو چکی ہے چھوٹی سائیں”
فوراً سے وہ جواب سناتی واپس چلی گئی
” چلو اندر چلے “
ہاشم کا ہاتھ پکڑتی وہ اندر آئی
دونوں نے بس بریانی کھائی تھی ہاشم کی تو فیورٹ تھی جبکہ امرحہ کو فیش زیادہ پسند تھی کچھ سردی کی وجہ سے کھانے کو بھی دل کرتا تھا کھانا ختم کرنے کے بعد وہ اپنے کمرے میں چلے گے ملازمہ نے ٹیبل سے سامان سنبھالا
🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764
” ماضی “
رات کی تاریخی میں ہلکی چاند کی روشی اسکے چہرے پر حسن کے مقابل نمایا ہوتی اسنے کانوں میں کتے کے بھونکنے کی آواز سنی جو انکے گھر کے نوکر نے رکھا ہوا تھا وہ آنکھیں کھولتی پھر سے کانوں میں آواز سنتی ہے اسنے جلدی سے اٹھتے باہر کھڑکی سے دیکھا تو کوئی بھی نہیں تھا بس کتا بھونکے جا رہا تھا وہ زرا ڈری اور پھر سے بیڈ پر جا کر بیٹھی
اسنے ہمت کرتے باہر کو رخ کیا سیڑھیوں سے ہوتے وہ نیچے ہال میں آئی وہاں پر کسی کا سایا محسوس کیا جو باہر گارڈن میں نمایا ہوتا تھا فیزا نے اپنا چشما درست کیا اور جلدی سے کیچن سے تیز دھار چھوری لی اور واپس کو رخ کیا آہستہ سے گارڈن میں آتی وہ اردگرد دیکھ رہی تھی جبکہ دونوں ہاتھوں سے مظبوطی سے تھاما ہوا تھا
” اوفف ایک تو یہ کتا “
فیزا نے اسکی پشت کو دیکھا تو بھاگ کر چھوری والا ہاتھ آگے کرتے اسکو رخ سامنے کرنے کو کہا
” غریب چور۔ ادھر روک جاؤ “
ہاتھ کانپ رہے تھے سامنے رخ کرتے شخص کو دیکھ فیزا کے حوش آڑے اور ہاتھوں سے چھوری خودبخود نیچے گھاس پر جا گری
” آپپ۔ آپ “
کتے کی آواز پھر سے سنتے جمشید نے کانوں پر ہاتھ رکھے
” کیا تمہارے گھر بس کتے ویلکم کرتے ہے “
عجیب چہرہ بناتے وہ کہتا ہے فیزا نے تھوڑی دوری بنائی
” نن نہیں آپ اس وقت مما سو رہی ہے ابھی صبح آئیے گا ابھی جائے “
ہمت سے جواب دیتی وہ واپس مڑی جمشید اسکو جاتے دیکھتا رہا وہ واپس اپنے کمرے میں آئی تھی جمشید نے پھر سے کتے کی آواز سنی تو نیچھے گری چھوری کو اٹھاتے اسنے دور بندھے کتے کی طرف پھینکی اور اندر کو چلا آیا
” فیزا مجھے بات کرنی ہے تم سے “
ہال میں آیا تو کوئی نظر نا آیا وہ آج دوسری بار اس گھر میں آیا تھا اسنے فیزا کا کمرہ ڈھونڈتے اندر رخ کیا
” فیزا “
گردن ٹیری کرتا وہ اردگرد دیکھ رہا تھا فیزا بیڈ سے فوراً اٹھی جمشید کو کمرے میں دیکھ
” میں نے کہا ہے نا کہ صبح آئیے گا آپ ابھی جائے “
ہڑبڑی میں اسنے خود کو پیچھے دھکیلا
” ریلیکس چلا جاؤ گا مگر بات تو سن لو “
فیزا کو برا لگ رہا تھا وہ اس وقت کونسی بات کرنے آیا تھا یہاں پر
” پلیزز جائے ۔۔۔ جائے یہاں سے۔ “
آنکھیں بند کرتی وہ دھیمی آواز میں چیخی جمشید کے ماتھے پر بل پڑے اسنے فوراً سے آگے بڑھ کر منہ سے ٹوری تک ہاتھ رکھ اسکی زبان بند کی
” چیخنا بند کرو اور آرام سے بات سنو “
فیزا سوچ بھی نہیں سکتی تھی جمشید سے ایسی امید
” مجھے نکاح کرنا ہے تم سے “
یہی الفاظ تھے جن کو سن فیزا نے آنکھیں بند کی جمشید زرا دور کھڑا ہوا وہ اب فیزا کا جواب سننا چاہتا تھا
” جائے یہاں سے مجھے آپ سے نکاح نہیں کرنا پلیزز چلے جائے کیوں میری عزت پر حرف لگانا چاہتے ہے “
وہ تو سوچتا تھا کہ بس کہنے کی دیر ہے آگے سے ہاں میں جواب آئے گا مگر یہاں پر تو سب مختلف ہوگا تھا
” ٹھیک ہے مگر نکاح جمشید دورانی سے ہوگا یاد رکھنا “
سرخی مائل آنکھو سے کہتے وہ کمرے کا دروازہ پٹک کر مارتے باہر نکلا فیزا نیچھے جھکتی فرش پر بیٹھی دونوں ہاتھوں کو منہ پر رکھتی وہ ہر الفاظ کا گلا گھونٹ رہی تھی وہ خود بھی نہیں جانتی تھی انکار کی وجہ شاید وہ اس شخص کی دوسری محبت نہیں بننا چاہتی تھی مگر اگر پہلی محبت ہوتی تو وہ آج نکاح کی بات ہی نا کرتا
” کیا بنایا جا رہا ہے جانم “
پیچھے سے آتے جاوید نے فائزہ کو ہگ کرتے پوچھا وہ کیچن میں شام کا کھانا بنا رہی تھی تبھی جاوید کیچن میں آ پہنچا
” پہلے بھی بتا چکی ہو کیا پھر سے بتاؤ”
کھسکاتے وہ خود کو آزاد کرتی ہے
” کیا بتا چکی ہو تم جانم”
سوالی نظریں بنائے جاوید نے پوچھا
” پہلے دن تو بڑی اُردو میں آپ آپ کہتے تھے اب آگے ہو نا تم پر “
جاوید نے لب دانتوں تلے دبائے اور پھر سے ہگ کر لیا
” اوکے جی آپ نے کیا بنایا ہے جانم “
جاوید کے الفاظ منہ میں ہی تھے جب فائزہ نے کڑھائی سے پلیٹ ہٹائی تو جاوید کے حوش آڑے
” بھنڈی بنائی ہے صرف آپ کے لیے “
فائزہ کے کندھے پر سر رکھا تھا جاوید نے مگر سامنے والے منظر کو دیکھتے وہ فوراً سے دور ہوا پورے برتن کی بھنڈی پانی میں تیر رہی تھی
” ویسے تو لڑنے میرے منہ کو آتی ہو کیا اتنا بھی نہیں پتا کہ بھنڈی میں پانی نہیں ڈالتے”
فائزہ کو دیکھتے وہ زرا سختی سے بولا اب اتنی بھی بچی نہیں تھی کہ پانی ڈال دیتی اندر
” تو مت کھانا “
جلدی سے چولہے کو بند کرتی وہ وہاں سے بھاگی جاوید نے ملازمہ سے کہہ کر کچھ نیا بنانے کو کہا اور غصہ بھی کیا کہ کوئی اسکو بتا دیتا کہ بھنڈی کیسے بناتے ہے
” دنیا ہر چیز سیکھ لیتی ہے یوٹیوب سے پھر تم بھی سیکھ لیتی اگر نہیں آتی تھی “
جاوید نے کمرے میں آتے اسکو بیڈ پر بیٹھتے دیکھتے بولا فائزہ فوراً سے اٹھی اور باہر کو جانے لگی جاوید نے بازوؤں سے پکڑ کر رخ اپنی طرف کیا
” اچھا جانم سوری “
ماتھے کے ساتھ ماتھا جوڑتے وہ آنکھیں بند کرتا بولا
” ایٹس اوکے “
فوراً سے فون کی آواز پر وہ دونوں الگ ہوئے فائزہ نے ٹیبل سے فون اٹھایا تو فیزا کی کال آ رہی تھی
” آپی۔ آپی۔ پلیزز جلدی گھر آئے۔ مما کی طبیعت نہیں ٹھیک۔ پتا نہیں وہ گر پڑی ہے کیچن میں۔ “
” بچے رو مت میں ابھی آتی ہو تم بس مما کے پاس رہو اور پانی پلانے کی کوشش کرو ان کو حوش آ جائے گا “
فائزہ نے جلدی سے کال کاٹی جاوید کو ساری بات بتائی جاوید نے فائزہ کو اب گھر لے جانے کا سوچا
🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525
وہ گھر آ چکے تھے بی پی شوٹ کر جانے کی وجہ سے وہ بیہوش ہوئی تھی مگر وہ پھر بھی ان کو ہسپیٹل لے گے جمشید بھی ان کے پاس چلا آیا تھا یہاں پر سعدیہ بی بھی تھی فائزہ فیزا کے پاس ہی بیٹھی رہی ڈاکٹر ابھی چیکپ کرکے باہر نکلا ہی تھی جب واپس نرس نے بلا لیا
” پیشنٹ کی حالت بہت خراب ہے ڈاکٹر ان کو سانس کا مسئلہ آ رہا ہے “
وہ جو ڈاکٹر کو باہر دیکھ کر زرا تسلی ملی اب وہ بھی نا رہی یہ سن کر ڈاکٹر واپس چلا گیا پانچ منٹ بعد وہ واپس باہر آیا تھا
” مما کیسی ہے “
فائزہ نے خود ہی ڈاکٹر سے پوچھا جمشید اور جاوید دیوار کے ساتھ دور کھڑے تھے
” سوری بٹ شوگر میں زیادہ ڈپریشن کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہوا ہے اگین سوری “
ڈاکٹر تو کہہ کر چلا گیا مگر اب ان دونوں بہنوں میں کچھ کہنے سنے کی ہمت جواب دے گئی فیزا تو واپس اندر کو بھاگی کوئی اپنا حال چھوڑا تھا اسنے جو بنا لیا تھا اپنا فائزہ نے اسکے پیچھے جاتے اسکو سمبھالا تھا
🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764🔥  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 1f525❤️  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 2764
جاری ہے ۔۔۔۔
کیسی لگی آج کی قسط کل بہت بڑا سرپرائز دینے والی ہو قسط میں ویسے میں کوئی قاتل نہیں ہو مگر ناول میں مار دیتی ہو لوگوں کو ڈیشوم ڈیشوم کر کے آج جو سین اچھا لگا وہ بتائے اور لمبے لمبے کومنٹس کریں باقی لو یو ہو گیا
May be an image of ‎text that says '‎فائزہ فيزا جمشیر جاوید Imagitor‎'‎  Dushman e Jaan Novel By Rabia Khalid Episode 5 290609575 150821740861573 200246405419641649 n
Send