ایک دفعہ حضرت ابو ہریرہ محمد ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوے اور عرض کی حضور (PBUH) میری والدہ آپ کو بہت برا بھلا اور گالیاں بھی بکتی ہے آپ ان کے حق میں دعا کریں کہ الله انھیں ہدایت عطا کرے حضرت محمّد (PBUH) نے بات سنی اور آسمان کی جانب ہاتھ بلند کرتے ہوے دعا شروع کی تھی کہ حضرت ابو ہریرہ اپنے گھر کی جانب دھوڑے . تمام صحابہ دیکھ کے حیران ہوے کہ ابو ہریرہ کو تو حضور (PBUH) کے ساتھ بیٹھ کے دعا میں شامل ہونا چاہئیے تھا مگر وہ اپنے گھر کی طرف بھاگ گئے . جب ابو ہریرہ اپنے گھر پہنچے اور دروازہ کھٹکھٹایا ان کی والدہ غسل فرما رہی تھی جب وہ غسل سے فارغ ہوئی تو انہوں نے جب دروازہ کھولا تو ابو ہریرہ یہ دیکھ کے حیران رہ گئے کہ میری والدہ جو حضور (PBUH) کو گالیاں بکتی تھی وہ آج انہی کا کلمہ پڑھ رہی تھی. جب ابو ہریرہ نے پوچھا تو ان کی والدہ نے انھیں بتایا کہ تمہارا نبی میرے پاس آے اور مجھے فرمایا کہ کیا تمہیں اچھا لگے گا کہ بیٹا جنّت میں ہو اور اس کی ماں جہنم میں . میں نے اسی وقت کلمہ پڑھ لیا اور مسلمان ہو گئی .حضرت ابو ہریرہ واپس محمد ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوے. تمام صحابہ نے حضرت ابو ہریرہ سے پوچھا کہ آپ کو تو حضور محمد ﷺ کے ساتھ بیٹھ کر دعا میں شامل ہونا چاہئیے تھا اور آپ اپنے گھر کی جانب دھوڑ گئے یہ ماجرا کیا ہے؟.
حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا میں یہ دیکھ رہا تھا کے میں پہلے پہنچتا ہوں کے میرے نبی کی دعا مجھ سے پہلے پہنچتی ہے.